دو ہزار دس کی 'وش لسٹ'

Orignal Post
http://www.bbc.co.uk/blogs/urdu/2010/01/post_569.html

سال دو ہزار دس میں کیا کیا بس ہونا چاہیے
۔۔1صدر زرادی آئندہ تمام تقاریر تحریری کریں گے۔

2۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی پردہ ڈالنا چھوڑ دیں گے۔

3۔ وزیر داخلہ رحمان ملک سچ اور صرف سچ کے سوا کچھ نہیں کہیں گے۔

4۔ تمام ریاستی ادارے اپنی اپنی حدود میں رہیں گے۔

5۔ وفاقی وزیر بجلی و پانی اپنی روپوشی ختم کرکے قوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات کا درست وقت بتائیں گے۔

6۔ سینٹر رضا ربانی کو مزید کسی پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ نہیں بنایا جائے گا۔

7۔ گورنر پنجاب اور صوبائی وزراء 'بندے دے پتر' کی زبان استعمال کرنا شروع کریں گے۔

8۔ بےنظیر بھٹو اور نواب بگٹی کے قاتل بےنقاب ہو جائیں گے۔

9۔ سوات طالبان کے رہنما مولانا فضل اللہ افغان شہریت حاصل کرلیں گے۔

10۔ شدت پسند روز روز کی فوجی کارروائیوں سے تنگ آکر جیکٹ فیکٹریاں بند کر دیں گے۔

11۔ اسامہ بن لادن اپنی ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

12۔ صدر جنرل پرویز مشرف کے لیکچر دوروں کو توسیع دی جائے گی۔

13۔ فنکارہ میرا اردو کو اپنی زبان مان لیں گی۔

اور ٹی وی چینلز پر صبح کے زنانہ اور رات کے مردانہ شوز میں کمی لائی جائے گی۔

اب دیکھنا ہے 'دس کا دم'

No comments:

Post a Comment